Wednesday, July 31, 2013

News Hour - 30th July 2013 - ڈی آئی خان جیل حملہ، غفلتوں کی داستان

ممدون حسین کو اس ملک کی صدارت مبارک ہو جس کی عزت کل سو، ڈیڑھ سو ڈاکوؤں نے خاک میں ملا دی جیل کے ایک طرف تھانہ اور دوسری طرف فوجی چھا ؤنی ہے اور یہ چھا ؤنی جنوبی وزیرستان میں لڑنے والی ہماری فوج کا بیس کیمپ ہے کل رات ڈیڑھ سو کے قریب دہشت گرد سپیکر میں نعرے لگاتے ہوئے جیل پر حملہ آور ہوئے تو وہاں ان کا مقابلہ کرنے والا کوئی نہیں تھا وہ چار گھنٹے تک جیل میں رہے اور میگا فون پر اپنے ساتھیوں کا نام پکارتے رہے اس جیل میں 483 مجرم بند تھے 4 گھنٹے کی کاروائی کے دہشت گرد 243 افراد کو رہا کرواکر لے گئے اس جیل میں چالیس کے قریب خطرناک مجرم تھے جنھیں وہ رہا کروا کر لے گئے اور اس دوران جیل میں موجود اہلکاروں کی مدد کے لئے انتظامیہ حرکت میں نہ آئی اور صبح خبر آئی کہ جیل کا کنٹرول سنبھال لیا گیا اور یہ انتہائی شرم کا مقام ہے اور خود سے ہونے والا مذاق بھی ملاحضہ فرمائیں خبریں آتی رہیں کہ مقابلہ جاری ہے جیل کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنے حصار میں لے لیا ہے اگر یہ خبریں درست ہوتی تو ڈیڑھ سو دہشت گردوں میں ایک نہ مرتا بلکہ ڈیڑھ سو کے ڈیڑھ سو کی لاشیں وہاں پڑی ہوتیں اور ان کا کمانڈو یہ نہ کہہ رہا ہوتا کہ ہمارے ڈیڑھ سو چھاپہ مر مشن مکمل کر کے جنوبی وزیرستان پہنچ چکے ہیں وزیر اعلی پرویز خٹک کہتے ہیں کہ یہ حملہ انٹیلیجینس کے اداروں کی ناکامی ہے جبکہ آئی جی جیل کہتے ہیں کہ خفیہ اداروں کی طرف سے جیل پر حملے کی پیشگی اطلاع تھی مگر اندازہ نہیں تھا کہ دہشت گرد اتنا بڑا سرپرائز دے سکتے ہیں عمران خان کہتے ہیں کہ ہم کے پی کے میں اپنا انٹیلیجینس سسٹم لے کر آئیں گے، یہ کھلی ناکامی ہے مگر سوال یہ ہے کہ یہ ناکامی کس کی ہے ؟: اسامہ
News Hour - 30th July 2013 by zemvideos

1 comment: